منظم
یوسف الماس
کامیاب لیڈر ہمیشہ اپنے نقطہ نظر کے مطابق قلیل المدت اور طویل المدت منصوبہ بندی کے ساتھ مؤثر انداز میں اپنے کام کو آگے بڑھاتا ہے۔ اس کا طریق کار واضح ہوتا ہے۔ ترجیحات متعین کرکے کام سے کام رکھتا ہے۔ اس کا مشاہدہ مضبوط اور ٹائم مینجمنٹ بہترین ہوتی ہے۔ منصوبہ بندی کے مطابق کام کرنے والا معلومات سے آگاہ اور حقائق سے واقف ہوتا ہے۔ وہ جانتا ہے کہ کوئی طریق کار اس وقت تک مؤثر نہیں ہوسکتا جب تک آج کے حالات و واقعات کے ساتھ تاریخ کا تجزیہ کرکے مستقبل کانقشہ نہ بنایا جائے۔ اس کا دماغ نہ اِدھر اُدھر کی باتوں اور چیزوں پر دھیان دیتاہے اور نہ ہی ان کے بارے میں سوچتا ہے۔ اس کے دل و دماغ کو بس ایک ہی سبق آتا ہے کہ کیا اہم ہے اور کیا غیر اہم۔ قابل عمل منصوبہ بندی ریاضی کا طرزِ فکر چاہتی ہے، ہر بات علمی انداز سے سمجھنے کی مہارت ہی حل دیتی ہے۔
انسانی زندگی ایک تسلسل کا نام ہے جو کچھ جبری ہے اور کچھ ترغیبی۔ جبری کا تعلق قدرت کے ساتھ ہے ۔ اس باب میں انسان مجبور محض ہے۔ اور ترغیبی کا تعلق اس کے معیار زندگی کے ساتھ ہے۔ اپنائے گا تو اعلیٰ معیار پر جائے گا اور اگر نہیں اپنائے گا تو نقصان سے بچ نہیں پائے گا۔ یہ سربراہ ہر معاملے کو عقل کی ترازو پر تولتا ہے اور نفع اور نقصان کی بنیاد پر فیصلہ کرتا ہے۔ اس کی منصوبہ بندی کا آغاز تجزیے سے ہوتا ہے۔ ہار اور جیت کا انحصار بھی اچھے تجزیے پر ہوتا ہے۔ جرائم کرنے والے اور جرائم پکڑنے والے سب اسی کا سہارا لیتے ہیں۔ بچوں کا کھیل ہو یا بڑوں کا مقابلہ، جیت کا فیصلہ بروقت اچھے تجزیے سے ہے۔ خلاصہ کلام یہ ہے کہ دنیا میں آج تک کوئی ایسا انسان نہیں گزرا جس نے کوئی قابل ذکر کام کیا ہو یا اس نے اپنی ذاتی زندگی ہی اچھی گزاری ہو اور وہ منظم نہ ہو۔ اس کے چوبیس گھنٹوں کی کوئی ترتیب نہ رہی ہو۔
#YOUSUFALMAS