حکمت عملی
تحریر : یوسف الماس
حکمت عملی میں اہداف کا تعین اور ان کے حصول کے لیے اقدامات طے کیے جاتے ہیں۔ دستیاب وسائل میں اپنے ماحول اور ہم عصروں سے مطابقت اور مقابلے کے لیے بہترین طریق کار کی منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔ اچھی حکمت عملی روایتی انداز سے تیار نہیں ہوتی بلکہ یہ اعلیٰ نظم و ضبط ،پرسکون ذہن، نیم غنودگی کے عالم میں غیر روایتی انداز سے آگے بڑھنے کی صلاحیت مانگتی ہے۔ خواب کو تعبیر دینے اور دور رس اثرات مرتب کرنے کے لیے ہر دم متحرک رہنے کا تقاضا کرتی ہے۔
بنیادی فیصلے اور کاٹ دار اقدامات ، مذاکرات کا تھکادینے والا کام، بدلتے حالات کا بروقت تجزیہ اور سمت کا تعین، وسائل اور اقدامات میں ربط ، معلومات پر مبنی فیصلہ سازی، منصوبہ بندی کو آپریشنل آئٹم میں تبدیل کرنا، کلچر اور روایات کا خیال رکھنا اور کامیابی اور ناکامی کے پیمانے بنانا حکمت عملی کے اہم ترین اجزاء ہیں۔
حکمت عملی میں ایک اہم مرحلہ یہ ہوتا ہے کہ آپ اپنی تمام منصوبہ بندی پر اس کی روح کے عمل کروانے کے لیے اس کی تصویری خاکہ یا نقشہ بنائیں اور صد فیصد ثابت کریں کہ یہ سب باتیں قابل عمل ہیں۔ پلاننگ کو دیکھ کر ناقابل عمل کہنے والے بھی تصویری منصوبہ دیکھ کر قابل عمل مان لیں۔ اگر کسی منصوبے کا تصویری خاکہ بنا کر اسے قابل عمل کاموں میں بدلا نہ جاسکتا ہو تو وہ منصوبہ ہی درست نہیں ہوتا۔
حکمت عملی بنتی اس وقت ہے جب معاملات اور حالات و واقعات کی تہہ میں جا کر ان کی حقیقت یا فطرت کے مطابق دیکھا جائے گا۔ پیچیدہ ترین مسئلے کی جڑوں کو دیکھ کر پوری ہوشیاری کے ساتھ تمام پہلوؤں کا درست اندازہ کر لیا جائے ۔ جو نتائج کے اعتبار سے دنیا سے جوڑے اور نیٹ ورک وسعت اختیار کرے ۔ جب نظریاتی اساس گہری اور تصوراتی صلاحیت اعلی ہو گی تب حکمت عملی اثرات دیر پا اور ہمہ ہوتے ہیں۔
حکمت عملی دراصل حال کا درست تجزیہ کرکے مستقبل کی قابل عمل اور نتائج کی حامل منصوبہ بندی کا نام ہے۔ اس میں نہ تو سانپ کے گزرنے کے بعد لکیر پیٹنے کا تصور ہےاور نہ ایک ہی کام کو محض بار بار کرنا جائز ہے ۔ حکمت عملی بنانے والا ، ہر فرد کو اہم سمجھتا ہے اور یہ سات نکات ضرور زیر بجث لاتا ہے: یہ مسئلہ ہمارے لیے اہم کیوں ہے؟ کون سے عوامل اس کا باعث بنے؟ ہمارا مطلوبہ نتیجہ کیا ہے؟ اور ہمارے علاوہ اور کون فائدہ اٹھا سکتا ہے؟ اس فیصلے کا دوسروں پر کیا اثر پڑے گا؟ کچھ عرصے کے بعد ہماری ٹیم کے لیے اس کا مطلب کیا ہوگا؟ اہم ترین سوال یہ کہ اگر یہ منصوبہ کامیاب نہیں ہوتا تو پلان بی کیا ہوگا؟۔
ایک اچھی حکمت عملی کے تحت کی گئی منصوبہ بندی میں ٹیم کی عدم یکسوئی اور عدم اطمینان کو مکمل طور پر ختم کیا جاتا ہے۔ بوقت ضرورت فیصلہ کن انداز اپنایا جاتا ہے۔ باقاعدگی سے نئے اہداف مقرر کیے جاتے ہیں اور ساتھ ہی ٹیم کی عملی مدد بھی کی جاتی ہے۔ ہر طرح کی رائے اور تجاویز کا خیر مقدم کیا جاتا ہے لیکن روزانہ کے چھوٹے چھوٹے کاموں میں الجھنے کی بجائے مہینوں اور سالوں میں نتائج کو پرکھا جاتا ہے۔